اسلام آباد: (بی بی یو ورلڈ نیوز اردو) عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے غیر شرعی نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج دن ایک بجے سنایا جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت سینئر سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں کی، بانی پی ٹی آئی کیخلاف درج مقدمات میں سب سے طویل سماعت ہوئی، اڈیالہ جیل میں سماعت 14 گھنٹے جاری رہی، استغاثہ کے چاروں گواہوں پر جرح کا عمل مکمل ہو گیا۔
بانی پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل سلمان اکرم راجہ نے گواہوں پر جرح کی جبکہ بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل عثمان ریاض گل نے گواہوں پر جرح کی، گواہوں میں خاور مانیکا، عون چودھری، نکاح خواں مفتی سعید اور ملازم لطیف عدالت میں پیش ہوئے۔
کیس کی سماعت کے دوران خاور مانیکا کے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو کی ویڈیو چلائی گئی، نکاح خوان مفتی سعید کے نجی ٹی وی پر لئے گئے انٹرویو کی ویڈیو 5 مرتبہ چلائی گئی، دوران سماعت بشریٰ بی بی نے اپنے بیان میں 14 نومبر 2017ء کا طلاق نامہ من گھڑت قرار دیا۔
بشریٰ بی بی نے اپنے بیان میں کہا کہ خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق ثلاثہ اپریل 2017ء کو دی، اپریل سے اگست 2017ء تک میں نے اپنی عدت کا دورانیہ گزارا، اگست 2017ء میں لاہور اپنی والدہ کے گھر منتقل ہو گئی، یکم جنوری 2018ء کو بانی پی ٹی آئی سے ایک ہی نکاح ہوا۔
عدالت کے حکم پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 342 کا بیان جمع کرایا، دونوں سے 13، 13 سوالات پوچھے گئے، ملزمان کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے جوابات تحریر کرائے، 342 کے بیانات کے بعد شکایت کنندہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے حتمی دلائل دئیے۔
ملزمان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے شہادت صفائی اور دلائل پیش کئے اور ایک گواہ کو پیش کرنے کی اجازت مانگتے ہوئے کہا کہ گواہ بشریٰ بی بی کے گھر کا ایک فرد ہے، گواہ کا نام نہیں بتاؤں گا، عدالت لانے کی اجازت دی جائے، عدالت نے شہادت صفائی میں گواہ پیش کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا، فیصلہ آج ایک بجے اڈیالہ جیل میں ہی سنایا جائے گا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی جانب سے سیکشن 249 اے کے تحت بریت اور سیکشن 179 کے تحت عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق دائر درخواستیں بھی مسترد کر دیں۔