“راشن کی لائن میں لگی خواتین پر فلم بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں”

ممبئی: بالی ووڈ کے معروف ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی نے اپنی زیادہ تر فلموں میں طوائف کا کردار دکھانے کی انوکھی وجہ بتا دی ہے۔

سنجے لیلا بھنسالی کا شمار بالی ووڈ کے اُن ہدایتکاروں میں ہوتا ہے جو اپنی فلموں میں طوائف کا کردار لازمی دکھاتے ہیں، وہ اب تک اپنی کئی فلموں میں طوائف کا کردار دکھا چکے ہیں۔

ہدایتکار نے فلم ‘دیوداس’ میں مادھوری ڈکشٹ، ‘گنگوبائی کاٹھیواڑی’ میں عالیہ بھٹ اور ‘ساوریا’ میں رانی مکھرجی کو طوائف کے کردار میں دکھایا جبکہ اُن کی حالیہ ویب سیریز ‘ہیرامنڈی: دی ڈائمنڈ بازار’ کی تو مکمل کہانی طوائفوں کے گرد ہی گھومتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سنجے لیلا بھنسالی نے اپنے حالیہ انٹرویو میں اس حوالے سے کُھل کر بات کی، اُنہوں نے کہا کہ طوائف ایسی خواتین ہوتی ہیں جن کے اندر بہت سے راز دفن ہوتے ہیں، ایسی خواتین ذہنی طور پر طاقتور اور بہادر ہوتی ہیں، ایسی خواتین مجھے اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں، مجھے ان کے بارے میں جاننا کافی دلچسپ لگتا ہے۔

سنجے لیلا بھنسالی نے کہا کہ طوائف موسیقی اور رقص کے ذریعے اپنی خوشی اور غم کا اظہار کرتی ہیں، اُنہیں زندگی گزارنے کے آداب، لباس اور زیورات پہننے کا سلیقہ ہوتا ہے، یہ فن کی دُنیا میں ماہر ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیں: سنجے لیلا بھنسالی کی سیریز ‘ہیرامنڈی’ کی اداکاراؤں نے کتنا معاوضہ لیا؟

ہدایتکار نے مزید کہا کہ ہم بھی فنکار ہیں اور ہمیں ایسی ہی چیزیں اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں، اب چاہے لوگ مجھے اچھا بولیں یا بُرا لیکن بچپن میں جب اسکول جاتا تھا تو مجھے راشن کی لائن میں کھڑیں گھریلو خواتین متوجہ نہیں کرتی تھیں بلکہ طوائف جیسی خواتین کے چہرے مجھے اپنی طرف متوجہ کرتے تھے۔

واضح رہے کہ یکم مئی کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی ویب سیریز ‘ہیرا منڈی: دی ڈائمنڈ بازار’ کے ذریعے ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی نے او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر قدم رکھا ہے۔

اس سیریز کی میگا کاسٹ میں سوناکشی سنہا، منیشا کوئرالہ، ادیتی راؤ حیدری، ریچا چڈھا، سنجیدا شیخ، شرمین سیگل، طہٰ شاہ، فردین خان اور فریدہ جلال شامل ہیں۔

‘ہیرا منڈی: دی ڈائمنڈ بازار’ کو 1940 کے دور میں سیٹ کیا گیا ہے جبکہ اس سیریز کی کہانی دربار والوں اور طوائفوں کے درمیان تعلقات کے گرد گھومتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں