اسلام آباد: (بی بی یو نیوز ورلڈ اردو) انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے سپریم کورٹ کے باہر تحریکِ انصاف کے وکلاء کے احتجاج کے کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل مصطفین کاظمی کی ضمانت منظور کر لی۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔
دوران سماعت مصطفین کاظمی کی جانب سے وکلاء ایمان مزاری اور ہادی علی نے دلائل دیئے، پراسیکیوٹر راجہ نوید نے مصطفین کاظمی کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی۔
پراسیکیوٹر راجہ نوید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مصطفین کاظمی نے عدلیہ کے خلاف نعرے لگائے، عدلیہ ملک کا ایک مقدس ادارہ ہے، تحریکِ انصاف کے کارکنان نے اداروں پر حملہ آور ہونے کی عادت بنا لی ہے، مصطفین کاظمی و دیگر کئی پی ٹی آئی کارکنان اور رہنماؤں نے عوام کو اداروں کے خلاف اکسایا۔
وکلاء صفائی نے مصطفین کاظمی کی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مصطفین کاظمی کی طبی صورتِ حال اچھی نہیں ہے، احتجاج کے وقت مصطفین کاظمی کمرۂ عدالت میں تھے، انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج میں حصہ لیا ہی نہیں۔
بعدازاں عدالت نے مصطفین کاظمی کی ضمانت 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی۔