پولیس قیدی وینز پر حملہ، درجنوں ملزم فرار، سب کو دوبارہ گرفتار کر لیا، آئی جی کا دعویٰ

اسلام آباد: (بی بی یو ورلڈ نیوز اردو) جی ٹی روڈ ٹول پلازہ کے قریب پولیس قیدی وینز پر نامعلوم افراد کا حملہ، متعدد قیدیوں کو چھڑوا کر لے گئے، آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام ملزموں کو دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس وینز میں سوار قیدیوں میں زیادہ تعداد پی تی آئی کارکنوں کی تھی، نامعلوم افراد نے پولیس قیدی وینز پر فائرنگ کی، شیشے بھی توڑے، حملے کے بعد وینز میں سوار متعدد قیدی بھی فرار ہوگئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق وینز میں اٹک جیل سے پیشی کیلئے لائے جانے والے قیدی سوار تھے، قیدی وینز میں ڈیڑھ سو سے زائد قیدی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق تھانہ ترنول اور تھانہ سنگجانی پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی، پولیس نے فرار ملزمان کی تلاش کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

پولیس نے واقعہ سے متعلق عینی شاہدین سے بھی پوچھ گچھ شروع کر دی، پولیس نے حملے میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔

ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر بہبود آبادی کا بیٹا بھی پولیس نے حراست میں لے لیا، سول کپڑوں میں اہلکار بھی ترنول کے مضافاتی علاقوں میں پہنچ گئے۔

آئی جی اسلام آباد کا موقف

آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کے مطابق تین قیدی وینز میں 82 ملزم موجود تھے، ملزموں کو پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جا رہا تھا، سنگجانی ٹول پلازہ کے پاس نامعلوم ملزمان قیدی وین پر حملہ آور ہوئے۔

علی ناصر رضوی نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے، قیدیوں کو اسلام آباد منتقل کیا جا رہا ہے، حملے کے بعد کچھ قیدی وین سے فرار ہوئے تھے۔

آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد 18 سے 20 تھی، حملہ آوروں میں ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل تھا، پولیس نے 4 حملہ آوروں کو بھی گرفتار کیا ہے جن میں ایم پی اے کا بیٹا، ایک پولیس اہلکار اور 2 دیگر ملزمان شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں