ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، تجارتی کشیدگی پر تبادلہ خیال

بیجنگ: (بی بی یو ورلڈ نیوز اردو) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، دونوں رہنماؤں نے تازہ تجارتی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔

چینی میڈیا کے مطابق شی جن پنگ اور ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ امریکی صدر ٹرمپ کی درخواست پر ہوا تاہم ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ہوئے رابطے میں ہونیوالی گفتگو کی کوئی تفصیل نہیں بتائی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 12 مئی کو دونوں ممالک نے ایک 90 روزہ معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت ایک دوسرے پر عائد سخت تجارتی محصولات کو جزوی طور پر واپس لینے پر اتفاق ہوا تھا۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار تجارتی شراکت داروں پر سخت اقدامات کی دھمکیاں دے چکے ہیں، جنہیں وہ اکثر آخری لمحات پر واپس بھی لے چکے ہیں۔

چینی میڈیا کے مطابق صدر شی جن پنگ نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو چین کے خلاف کئے گئے منفی اقدامات کو واپس لینا چاہئے۔

انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کو سفارتی، تجارتی، اقتصادی، عسکری اور سکیورٹی کے شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو فروغ دینا چاہئے تاکہ غلط فہمیوں کو کم کیا جا سکے۔

شی جن پنگ نے مزید کہا کہ چین اور امریکا کے تعلقات میں کسی بھی قسم کی مداخلت یا نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں کو روکنا ضروری ہے، دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے تحفظات کا احترام کرنا چاہئے اور مساوی سلوک اپنانا چاہئے۔

انہوں نے خاص طور پر زور دیا کہ امریکا کو تائیوان کے معاملے کو انتہائی احتیاط سے دیکھنا چاہئے، کیونکہ بات چیت اور تعاون ہی دونوں ممالک کے لیے بہتر راستہ ہے۔

سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ گھنٹہ بات چیت دونوں ملکوں کے لیے مثبت نتائج کی حامل رہی، چینی صدر شی جن پنگ سے گفتگو اچھی رہے گی۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چینی طلبا کے آنے سے امریکا کو کوئی مسئلہ نہیں، حالیہ طے پانے والے تجارتی معاہدے پر بات کی، نایاب معدنیات کی پیچیدگی کے حوالے سے اب کوئی سوال نہیں ہونا چاہئے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کی ٹیمیں جلد ملاقات کریں گی، زیادہ تر گفتگو تجارت پر مرکوز رہی، روس یوکرین اور ایران پر کوئی بات نہیں ہوئی، چینی صدر نے مجھے اور میں نے انہیں مدعو کیا، دو عظیم ممالک کے صدور کی حیثیت سے ہم دونوں اس ملاقات کے منتظر ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں