غزہ: (ویب ڈیسک) وحشیانہ سوچ رکھنے والے اسرائیل نے ہزاروں فلسطینیوں کی جانیں لینے کے بعد غزہ میں قبروں کی بے حرمتی شروع کر دی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بمباری سے غزہ میں کوئی جگہ بھی محفوظ نہیں رہی اور فلسطینی اپنے پیاروں کو سکولوں اور ہسپتالوں کے احاطے میں دفن کرنے پر مجبور ہیں، اسرائیلی فوجیوں سے فلسطینی مُردوں کی قبریں بھی غیر محفوظ ہیں، غزہ میں اسرائیل نے اب مرنے والوں کی قبروں کی بے حرمتی کرنا شروع کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز کی خونریز کارروائیاں جاری ، مزید 215 فلسطینی شہید
ایک فوٹو گرافر نے غزہ شہر کے الطفہ ضلع میں فلسطینیوں کی قبروں سے نکالی ہوئی کفن پوش لاشوں کی تصاویر شیئر کی ہیں ان قبروں پر اسرائیلی فوج نے بلڈوزر چلائے تھے، غزہ میں قابض فوج کی جانب سے 2 ہزار سے زائد قبریں اکھاڑی گئیں جن میں سے اکثر کی میتیں غائب ہیں، کچھ میتیں مٹی پر چھوڑ دیں اور کچھ ساتھ لے کر چلے گئے۔
دوسری جانب اسرائیل کی فوج نے قبرستانوں کو بلڈوز کرنے کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم قبروں کی تلاشی پر انہوں نے جواب دیا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں دفن ہونے کے شُبے میں کچھ مقامات پر قبروں سے لاشیں نکالیں، کسی قبر سے کسی یرغمالی کی لاش مل جائے تو وہ پوری عزت اور احترام کے ساتھ اہل خانہ کو واپس کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تمام مقاصد حاصل کیے بغیر جنگ ختم نہیں ہوگی: اسرائیلی وزیراعظم
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد حماس نے 250 کے قریب افراد کو یرغمال بنا لیا تھا جن میں اب بھی 136 حماس کی قید میں ہیں تاہم دس کے قریب یرغمالی اپنی ہی فوج کی بمباری میں مر چکے ہیں۔