کراچی: (بی بی یو ورلڈ نیوز اردو) کراچی کے علاقے لانڈھی کی مانسہرہ کالونی میں غیر ملکی شہریوں کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 2 دہشتگرد ہلاک اور 2 سکیورٹی گارڈ سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔
ایس ایس پی ملیر طارق الہٰی نے بتایا کہ تمام غیرملکی شہری ایکسپورٹ پروسیسنگ زون جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے لانڈھی کی مانسہرہ کالونی میں گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں 5 جاپانی شہری سوار تھے، حملے کے نتیجے میں تمام غیر ملکی شہری محفوظ رہے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑایا، دوسرا دہشت گرد پولیس مقابلے میں مارا گیا جبکہ تیسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
پولیس کے مطابق دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 2 سکیورٹی گارڈ سمیت 3 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی کو موٹرسائیکل پر سوار خود کش بمبار کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جائے وقوعہ سے کلاشنکوف اور دستی بم سے بھرا بیگ بھی ملا ہے۔
دھماکے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ہسپتال حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے زخمیوں میں نور محمد، لنگر خان اور سلمان رفیق شامل ہیں، 2 کی حالت تشویشناک ہے، دھماکے کے زخمیوں میں کوئی غیر ملکی شامل نہیں ہے۔
غیر ملکیوں کو نشانہ بنانے کا خطرہ موجود تھا: ڈی آئی جی ایسٹ
دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جائے وقوعہ کے قریب کالے بیگ میں ہینڈ گرنیڈ اور موٹرسائیکل ملی ہے جبکہ کالے بیگ کے اندر بھی ہینڈ گرنیڈ موجود ہیں۔
ڈجی آئی جی ایسٹ نے بتایا کہ غیر ملکی شہریوں کے ساتھ مسلح گارڈ موجود تھا جس نے حملہ آور پر جوابی فائرنگ کی اور وہ خود بھی زخمی ہوا جائے وقوعہ سے دہشت گرد کے اعضا ملے ہیں۔
غلام اظفر مہیسر نے تسلیم کیا کہ یہ خطرہ موجود تھا کہ غیر ملکی شہریوں کو نشانہ بنایا جائے اسی سلسلے میں اجلاس بھی منعقد ہوئے تھے، اسی لئے سی پیک اور دیگر پروجیکٹس پر سکیورٹی سخت کی گئی تھی۔
رپورٹ طلب
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے مانسہرہ کالونی میں دھماکے کی آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی گئی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ دہشت گرد کون تھے، کہاں سے آئے تھے اوران کے سہولت کاروں سمیت تمام معلومات حاصل کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ نے دھماکے میں استعمال ہونے والے بارود کی بھی تفصیلات معلوم کیں۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر امن امان خراب کرنا چاہتے ہیں جس کی کسی قیمت اجازت نہیں دی جائیگی، پولیس کی بروقت کارروائی بہترین اقدام تھا۔
مراد علی شاہ نےغیرملکی مہمانوں کی سکیورٹی پر معمور سکیورٹی کے علاج کا فوری بندوبست کرنے کی بھی ہدایت کی۔
مذمت
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے لانڈھی میں خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے سی پی او اور آئی جی سندھ سے حملے کی رپورٹ طلب کر لی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر غیر ملکیوں کو نشانہ بنایا گیا، شہر میں دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، واقعے کے محرکات کا پتہ لگایا جائے اور ماسٹر مائنڈ تک پہنچا جائے۔