لاہور، ملتان: (بی بی یو ورلڈ نیوز اردو) صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سموگ اور دھند کا راج برقرار ہے جبکہ آلودہ ترین شہروں میں لاہور آج بھی دنیا بھر کے شہروں میں دوسرے نمبر پر براجمان ہے۔
باغوں کے شہر لاہور میں سموگ کی اوسط شرح 766 ریکارڈ کی گئی، ڈی ایچ اے کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1324 تک جا پہنچا، سید مراتب علی روڈ کے علاقے کا اے کیو آئی 1210 جبکہ غازی روڈ انٹرچینج کا ایئر کوالٹی انڈیکس 850 ریکارڈ کیا گیا۔
بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث گرین لاک ڈاؤن کا دائرہ کار بھی وسیع کر دیا گیا، سموگ کے باعث لاہور اور ملتان میں یونیورسٹیز اور کالجز بند رہیں گے، یونیورسٹیز اور کالجز کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا گیا، مری کے علاوہ تمام اضلاع کے سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے
سموگ کے باعث لاہوراور ملتان میں تمام تعمیراتی کاموں پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کی اجازت ہوگی، ہیوی ٹریفک کے لاہور اور ملتان میں داخلے پر مکمل پابندی ہوگی، دونوں شہروں میں اینٹوں کے بھٹوں اور فرنس انڈسٹری کے کام پر بندش ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں سموگ کے پیش نظر مزید پابندیاں، 2 اضلاع کی یونیورسٹیاں، کالجز بند
سموگ ایمرجنسی کے تحت لاہور اورملتان میں ریستوران صرف 4 بجے تک کام کریں گے، دونوں شہروں میں ریستورانوں کو 4 سے 8 بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی، 8 بجے کے بعد ریسٹورنٹس مکمل بند رہیں گے
لاہور اور ملتان میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں، دونوں شہروں میں تمام ہسپتالوں کی او پی ڈیز 8 بجے تک کام کریں گی،ریسکیو 1122 سموگ متاثرہ مریضوں کی معاونت کرے گا، تمام فیصلوں کا اطلاق آج سے 24 نومبر تک ہوگا
دوسری جانب سموگ اور دھند کے باعث موٹروے کو بھی مختلف مقامات سے بند کردیا گیا جس کے باعث مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
موٹروے ترجمان کا کہنا ہے کہ موٹروے کو مسافروں کی حفاظت کیلئے بند کیا گیا ہے، شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور دوران سفر فوگ لائٹس کا استعمال یقینی بنائیں۔